وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی پالیسی میں زمین آسمان کا فرق ہے پی ٹی آئی اعتراف کرتی ہے کہ وہ طالبان کیساتھ کھڑے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں افراتفری پی ٹی آئی کو سوٹ کرتی ہے کیونکہ وہ طالبان کیساتھ ہیں، ہمارے شہیدوں کا جنازہ پڑھنے تک پی ٹی آئی والے نہیں آتے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ کبھی نہیں کہوں گا کہ پی ٹی آئی طالبان کیخلاف ہے سیاسی اختلافات ہوتے ہیں لیکن ملک کیلئے ہم سب ایک ہیں، ملک کی سلامتی اور امن داؤ پر لگا ہو تو سب لوگ اکٹھے ہو جاتے ہیں پی ٹی آئی کو پھر بھی احساس نہیں اور وہ افراتفری کو ذاتی مفاد کیلئے استعمال کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہوتی ہے اور یہ ذمہ داری قبول نہیں کرتے ہم بھی چاہتے ہیں کہ بات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل نکل آئے، افغان طالبان رجیم بھی کالعدم ٹی ٹی پی کو نہیں سمجھاتی، افغان طالبان رجیم تو کالعدم ٹی ٹی پی کو محفوظ پناہ گاہیں دے رہی ہے افغان سرزمین استعمال ہو رہی ہے توافغان طالبان رجیم کی ذمہ داری بنتی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ثالث بھی اندازہ لگا رہے ہوں گے کہ جو بھی ہوا ہے اس کا ردعمل آئے گا جو کچھ ہوا ہے کیا ہم اس کا جواب نہیں دیں گے یہ نہیں ہو سکتا، ہمارے شہریوں کو شہید کیا گیا ہے وانا کیڈٹ کالج واقعہ بڑا ہو جاتا تو؟ کالج میں 600 سے زائد بچے تھے سانحہ اےپی ایس سے بڑا واقعہ ہو سکتا تھا، ہماری فورسز نے جانوں کے نذرانے دے کر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/4E6kS87
via IFTTT
Post a Comment