ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری اور کاروباری رکاوٹوں نے عام شہری کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے، جس کے باعث خصوصاً پڑھے لکھے پاکستانی نوجوان طبقے نے وطن عزیز کو خیرباد کہہ کر بیرونِ ملک روزگار کی تلاش شروع کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ سلسلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی سے بڑھتا جارہا ہے کیونکہ بیشتر ممالک میں ہنرمند افراد کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں، تاہم بعض لوگ بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ملکی معیشت کیلیے نقصان دہ اور کچھ بہتر سمجھتے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹر میں ماہر معیشت عابد سلہری نے ان حالات اور اس کے سدباب کیلیے حکومت کے کچھ اقدامات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے زیادہ تر نوجوان بہتر مستقبل، بہتر تعلیم، بہتر ماحول اور اچھے مواقع کے لیے اپنا ملک چھوڑنے کا خواہش مند دکھائی دیتے ہیں۔
ملک کی نوجوان نسل میں یہ رجحان صرف ایک فیشن نہیں ہے بلکہ یہ حالات کو دیکھتے ہوئے ضرورت سمجھی جارہی ہے، نوجوان سمجھتے ہیں کہ اگر وہ قابلیت رکھتے ہیں تو انہیں ایسے ماحول میں کام کرنا چاہیے جہاں ان کو مزید آگے بڑھنے کا موقع مل سکے۔
ڈاکٹرز کے بیرون ملک جانے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ میڈیکل کی تعلیم کے حصول کیلیے کوئی نوجوان انتھک محنت کرکے اس مقام تک پہنچتا ہے لیکن جب انہیں تنخواہ دینے کا مرحلہ آتا ہے تو انہیں اس کیلیے ہڑتال اور مظاہرے کرنے پڑتے ہیں۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/Iq4ytT1
via IFTTT
Post a Comment