اسلام آباد (21 دسمبر 2025): وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی لگانے کے حکومتی ارادے کے بارے میں بتا دیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے متعلق کسی پر پابندی لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے بس حکومت چاہتی ہے کہ یہ کمپنیاں اپنے دفاتر پاکستان میں کھلیں۔
چند ہفتے قبل وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور وزیر مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل نے ملکی و غیر ملکی میڈیا سے منسلک صحافیوں کو بریفنگ دی تھی جس میں انہوں نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر پابندی لگانے کا اشارہ دیا تھا۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ڈائیلاگ کی ضرورت ہے لیکن پہلے پی ٹی آئی دنیا کے سامنے معافی مانگے، پاک فوج اور فیلڈ مارشل کیخلاف پروپیگنڈا کیا گیا، پی ٹی آئی برطانیہ اور امریکا سے آپریٹ ہونے والے اکاؤنٹس سے لاتعلقی کرے، اس کے پاس ڈائیلاگ کے سوا کوئی آپشن بھی نہیں، انہوں نے ملک کی بدنامی کیلیے آئی ایم ایف کو خطوط لکھے۔
وزیر اطلاعات و نشریات نے مزید کہا کہ اب پاکستان بدل چکا ہے یہ ڈیفالٹ کے دہانے والا پاکستان نہیں ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستان کو پوری دنیا سراہتی ہے، معیشت مستحکم ہو چکی ہے ملک اب آگے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سوچ پر لعنت ہے کہ عمران خان نہیں تو پاکستان بھی نہیں، پاکستان کی سالمیت پر آنچ آئے ایسے ڈائیلاگ کو اٹھا کر پھینک دینا چاہیے، کوئی سیاسی جماعت یا لیڈر پاکستان سے بڑا نہیں، کوئی خود کو پاکستان سے اوپر سمجھتا ہے تو اسے اپنا دماغ درست کر لینا چاہیے۔
پروگرام میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ غزہ امن فورس کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ فلسطینیوں کے حقوق اور عالمی قوانین کے تحت ہوگا، پاکستان نے فلسطین کے امن کیلیے ہمیشہ بھرپور کردار ادا کیا ہے، فلسطینی صدر جب ملتے ہیں تو کہتے ہیں پاکستان نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن کا نام نہ لو تو زیادتی ہوگی جماعت اسلامی نے بھی کردار ادا کیا ہے غزہ سے متعلق جو بھی فیصلہ ہوگا پاکستانی اور فلسطینی عوام کی خواہش پر ہی ہوگا۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/8dzKsT6
via IFTTT
Post a Comment