کراچی: ای چالان سسٹم کا جائزہ لینے کیلیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل

کراچی (12 دسمبر 2025): شہر قائد میں فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم (ای چالان) کا جائزہ لینے کیلیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار اعلیٰ سطحی کمیٹی کے چیئرمین مقرر کیے گئے جبکہ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشید سمیت متعدد ایم پی ایز کمیٹی کا حصہ ہیں۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی اور ڈی آئی جی ٹریفک کمیٹی کے سیکریٹری مقرر کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: گھر بیٹھے ای چالان کینسل کروانے کا طریقہ

محکمہ داخلہ و قانون کے سیکریٹریز کمیٹی کا حصہ ہوں گے، کمیٹی ای چالان سسٹم کے جامع جائزے کیلیے تشکیل دی گئی ہے، ٹریفک جرمانوں سے متعلق پالیسی پر بھی غور کیا جائے گا۔

ای چالان سسٹم کو مؤثر اور صارف دوست بنانے کی سفارشات تیار کی جائیں گی جبکہ کراچی میں 2025 میں متعارف سسٹم کا مکمل تجزیہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ کراچی میں ای چالان کے بھاری جرمانوں کے خلاف سیاسی جماعتوں نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔

25 نومبر 2025 کو سندھ ہائیکورٹ میں جماعت اسلامی، مرکزی مسلم لیگ، بس اونرز ایسوسی ایشن اور شہریوں کی درخواستوں پر سماعت ہوئی تھی۔

وکیل درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ لاہور میں الگ جرمانے اور کراچی میں الگ جرمانے ہیں، شہر قائد کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔

عدالت نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ کراچی کا موازنہ کسی اور شہر سے نہ کریں۔ سندھ ہائیکورٹ نے استفسار کیا تھا کہ ہر جگہ کے اپنے ڈائنامکس ہیں، کیا کراچی کا کسی سے موازنہ بنتا ہے؟

اس پر وکیل درخواست گزار نے کہا تھا کہ ہم بس والوں کو مسافر اٹھانے تک نہیں دیا جاتا۔ عدالت نے ہدایت کی تھی کہ آپ لوگ بس اسٹینڈ پر بسیں روکیں۔ وکیل بس اونرز ایسوسی ایشن نے کہا تھا کہ کراچی میں بس اسٹینڈتک نہیں ہیں۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے کہا تھا کہ ہم بھی اسی شہر میں رہتے ہیں سب پتا ہے، سب کے جواب آنے کے بعد کیس ایک ساتھ سنا جائے گا۔

درخواست گزار نے کہا تھا کہ کراچی کا پورا انفراسٹرکچر تباہ اور شہر بھر کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، شہر میں سہولت کوئی نہیں مگر شہریوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں، ای چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کی دھمکیاں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ایک ملک میں دو قانون کیسے قابل قبول ہو سکتے ہیں؟ لاہور میں ای چالان 200 روپے اور کراچی والوں کیلیے 5 ہزار روپے کیوں ہے؟ شہر کی سڑکیں، ٹریفک انتظامات اور شہری سہولتوں کی حالت ناقابل بیان ہے۔

سندھ ہائیکورٹ نے ای چالان کے خلاف فوری حکم امتناع دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا اور درخواست پر مزید سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کر دی تھی۔



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/W6Ognam
via IFTTT

Post a Comment

Previous Post Next Post