کیا امریکا یوکرین کو خطرناک جوہری ہتھیار فراہم کرنے والا ہے؟
واشنگٹن: نیو یارک ٹائمز میں مضمون شائع ہونے کے بعد امریکا نے یوکرین کو جوہری ہتھیاروں کی واپسی سے متعلق اپنا مؤقف واضح کر دیا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ امریکا یوکرین کو جوہری ہتھیار واپس کرنے پر غور نہیں کر رہا جو اس نے سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد چھوڑے تھے۔
جیک سلیوان کا مذکورہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب ان سے گذشتہ ماہ نیو یارک ٹائمز مین شائع ایک مضمون کے بارے میں سوال کیا گیا جس میں لکھا تھا کہ کچھ مغربی عہدیداروں نے مشورہ دیا تھا کہ امریکی صدر جوبائیڈن عہدہ چھوڑنے سے پہلے یوکرین کو اسلحہ دے سکتے ہیں۔
لیکن جیک سلیوان نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ ہم جو کچھ کر رہے ہیں اس کا مقصد یوکرین کیلیے مختلف روایتی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے تاکہ وہ مؤثر طریقے سے اپنا دفاع کر سکے۔
گزشتہ ہفتے روس نے کہا تھا کہ یہ خیال بالکل پاگل پن ہے اور اس طرح کے منظر نامے کو روکنا ماسکو کی جانب سے یوکرین میں فوج بھیجنے کی ایک وجہ بھی ہے۔
یوکرین کو 1991 کے بعد سوویت یونین کے خاتمے کے بعد جوہری ہتھیار ملے تھے لیکن روس، امریکا اور برطانیہ کی طرف سے سکیورٹی کی یقین دہانیوں کے بدلے میں 1994 کے ایک معاہدے بوڈاپیسٹ میمورنڈم کے تحت اس نے ہتھیار چھوڑ دیے تھے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/tzb3IlF
via IFTTT
Comments
Post a Comment