روسی صدر کا دورہ شمالی کوریا، پوتن، کم جونگ کے درمیان دفاعی معاہدے پر دستخط
روسی صدر ولادیمیر پوتن اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کے درمیان ملاقات میں دفاعی معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز روسی صدر نے اپنے دورے کے دوران شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ کے ساتھ ایک باہمی دفاعی پر دستخط کیے ہیں، پچھلے کئی برسوں میں اسے ایشیا میں روس کے سب سے اہم اقدام کے طور پر دیکھا جارہا ہے جبکہ کم نے اسے ایک ’اتحاد‘ قرار دیا ہے۔
جولائی 2000 کے بعد سے پیونگ یانگ کے اپنے پہلے دورے پر پوتن نے واضح طور پر روس کے شمالی کوریا کے ساتھ گہرے تعلقات کا عندیہ دیا ہے۔
یوکرین کے لیے مغرب کی بڑھتی ہوئی حمایت کے بعد ماسکو پیانگ یانگ کے ساتھ فوجی اور تکنیکی تعاون کو فروغ دے سکتا ہے۔
روسی صدر نے 24 برسوں میں اس ملک کا پہلا دورہ کیا اس سے پہلے انھوں نے آخری دورہ سنہ 2000 میں کیا تھا جب موجودہ رہنما کم جونگ کے والد کم جونگ ال اقتدار میں تھے۔
دونوں رہنماؤں نے بات چیت کے بعد ایک جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے معاہدے پر دستخط کیے، جس کے بارے میں پوتن نے بتایا کہ کسی بھی ملک کے خلاف جارحیت کی صورت میں اس معاہدے میں باہمی دفاعی شق بھی شامل ہے۔
پوتن نے کہا کہ آج جس معاہدے پر دستخط ہوئے اس میں دیگر چیزوں کے علاوہ فریقین میں سے کسی کے خلاف جارحیت کی صورت میں باہمی مدد کی فراہم بھی اس کا حصہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ روس کے خلاف حملوں کے لیے یوکرین کو ایف 16 لڑاکا طیاروں سمیت جدید، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی مغربی ترسیل اہم معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
کم نے روس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے شمالی کوریا کی حمایت کے لیے ایک انتہائی اہم اسٹریٹجک اقدام کے طور پر معاہدہ کیا ہے جبکہ ملک 1948 میں سوویت یونین کے تعاون سے قائم ہوا تھا۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/YxNu8ML
via IFTTT
Comments
Post a Comment