قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن پر (ن) لیگ نے بلینک چیک دیا تھا، خواجہ آصف
اسلام آباد: وزیر دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن پر (ن) لیگ نے بلینک چیک دیا تھا اور کوئی سودے بازی نہیں کی تھی۔
خواجہ آصف نے نجی نیوز چینل کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ نواز شریف کی سخت ہدایت تھی کہ ایکسٹینشن کیلیے ووٹ ضرور دیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ قید کے دوران مجھے وزیر اعظم بننے کی پیشکش کی گئی تھی۔
’یہ تجویز مالکان کی طرف سے آئی تھی یا نہیں یہ مجھے نہیں پتا۔ ایک غیر سیاسی شخصیت نے بتایا کہ بطور وزیر اعظم آپ کا اور شاہد خاقان عباسی کا نام ہے مگر آپ کی قیادت کو ابھی انتظار کرنا پڑے گا۔‘ خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے صاف انکار کر دیا تھا۔
کچھ روز قبل اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کو چیئرمین پی ٹی آئی نے نہیں اُس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے ملک سے باہر بھیجا تھا۔
خواجہ آصف نے کہا تھا کہ نواز شریف کو ہٹانے اور دوسرے کو لانے میں ملک کو بہت نقصان ہوا، 2021 میں چیئرمین پی ٹی آئی کیلیے ایک جملہ استعمال کیا گیا تھا کہ بس بہت ہوگیا۔ یہ بھی کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ کبھی گزارا نہیں ہو سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ اپریل 2019 کے بعد وہ ان سے بیزار تھے، اس وقت حکومت تبدیلی کی آفر بھی کی گئی جس سے انکار کیا، 2019 کا میں خود گواہ ہوں، 2021 یا 2022 کا کوئی اور ساتھی گواہ ہوگا، چیئرمین پی ٹی آئی شاید اتنے ناراض نہ تھے جتنے خود اسٹیبلشمنٹ والے ناراض تھے۔
’اسٹیبلشمنٹ دیکھ رہی تھی کہ ان کا تجربہ اور 2018 کی محنت ضائع ہو رہی ہے۔ انہوں نے یہ لفظ استعمال کیا ’وی ہیڈ ہیو انف آف ہم‘ ہم نے جواب میں کہا کہ ’وی آر ناٹ انٹرسٹڈ۔‘
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا کبھی تصادم ادارے کے ساتھ نہیں ہوا فرد کے ساتھ ہوا، میری اہلیہ 3 سال تک عدالتوں میں گئی کیا کسی کو پتا چلا، رونا دھونا ڈالا؟ ہم کہیں گلگت بلستان میں چھپے نہیں، سڑکوں سے گرفتار ہوئے، اچھا یا برا وقت ہو سیاستدان کو عزت کے ساتھ سامنا کرنا چاہیے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/Zsh9nSv
via IFTTT
Comments
Post a Comment